انسان خطا کا پتلا ہے مگر اہم یہ ہے کہ ہمیں اپنی غلطیوں کا احساس ہو اور ہم انہیں درست کریں۔ یہ اصول گھر کی سجاوٹ سمیت زندگی کے ہر پہلو پر لاگو ہوتا ہے اور گھر کی سجاوٹ میں غلطیاں ڈھونڈنا خاصا آسان کام ہے۔ مثال کے طور پر خراب فرنیچر ایک گھر کو اس کے اصل سائز سے زیادہ چھوٹا دکھاتا ہے۔ تو اس آئیڈیا بک میں ہم عام کی جانے والی غلطیوں کو جانیں گے اور ان سے جان چھڑانے کے لیے ماہرین کی رائے دیکھیں گے۔ کچھ تبدیلیوں کے ساتھ آپ شاندار نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔
شاید یہ عحیب لگے مگر قالین سجاوٹ میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جیسا کہ لاؤنج میں رکھے گئے چھوٹے قالین اسے دیکھنے میں چھوٹا بنا دیتے ہیں۔
فرنیچر چنتےوقت ذاتی ذوق کے علاوہ منطق کو بھی دیکھنا چاہیے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ کو کوئی کاؤچ بہت پسند آیا مگر وہ جگہ کے حساب سے بڑا ہے تو آپ کو اسے چھوڑ دینا چاہیے۔
تکیے ایک ایسا سجاوٹی عنصر ہیں جو تقریبا ہر گھر میں موجود ہوتے ہیں اور ماحول کو گرم اور آرام دہ بناتے ہیں۔مگر دھیان رہے کہ یہ بہت زیادہ نہ ہو جائیں کیوں کہ ورنہ یہ گندگی اور بےترتیبی کا احساس دیں گے۔ حیسا کا ایک ڈبل سیٹر سوفے کے لیے چار تکیے بہت ہیں۔ جیسا کہ گھر سجانے والے کہتے ہیں: جتنا کم اتنا زیادہ۔
یہ بلاشبہ ایک اہم غلطی ہے اور بہت سے گھروں میں عام ہے۔ کیوں کہ خراب روشنیوں کا اثر فرنیچر پر پڑتا ہے اور کمرہ چھوٹا اور بدصورت نظر آتا ہے۔
پہلے قدم میں آپ کو قدرتی روشنی کو بہتر بنانا ہو گا اور اسے منعکس کرنے والی جگہوں پر مرکوز کرنا ہو گا۔ پھر ہم گھر کے مختلف حصوں میں مصنوعی روشنیوں پر پیسہ خرچ کریں گے تا کہ دن میں کیے جانے والے ہر کام کے لیے ضروری روشنی موجود ہو۔
یہاں تک کہ پردے بھی گھر کی تنظیم میں اہم ہیں جیسا کہ چھوٹے پردوں سے کمرہ نیچا اور چھوٹا لگتا ہے۔
گہرے رنگ روشنی جذب کرتے ہیں اور جگہ چھوٹی نظر آنے کا باعث بنتے ہیں۔ اس لیے ہم ہلکے رنگ پسند کرتے ہیں جو کمرے کو روشن کریں۔ مگر اگر آپ گہرے رنگوں کے بغیر نہیں رہ سکتے تو اسے صرف ایک دیوار پر کریں۔
بہت زیادہ سامان جگہ میں بہت زیادہ کمی پیدا کر سکتا ہے۔ اگر بڑے کمروں کو بھی بہت بھر دیا جائے تو وہ چھوٹے لگیں گے، تو آپ کو صرف ضروری چیزوں کا انتخاب کر کے غیر ضروری سامان سے جان چھڑانی چاہیے۔
ژوید تجاویز کے لیے دیکھیے: صفائی کی ۱۰ غلطیاں جو آپ کر رہے ہیں۔